|
Voice of Islam
إِنَّ الدّينَ عِندَ اللَّهِ الإِسلامُ
| ||
|
صلہ رحمی کے برکات امام باقر علیہ السلام: بیشک صلہ رحمی؛ اعمال کو پاک، مال میں اضافہ، حساب کو آسان، بلا کو دور اور رزق و روزی میں زیادی کا سبب بنتا ہے۔ 📚اصول کافى جلد3 صفحه: 229۔ 📝 موضوع :جو رشتہ دار قطع رحمى كرے اس سے صلہ رحمى كرنا 🔻حديث مبارك: 🔹ترجمہ: ابو عبداللہ عليہ السلام نے فرمايا كہ ايك شخص رسول خدا ﷺ كے پاس آيا اور كہنے لگا : يا رسول اللہ ﷺ ميرے خاندان والوں نے مجھ پر حملہ كيا اور مجھ سے قطع رحم كيا مجھے گالياں ديں ميں نے ان سے ميل جول ترك كر ديا ۔ فرمايا اس صورت ميں خداتم سب كو چھوڑ دے گا اس نے كہا پھر ميں كيا كروں؟ فرمايا جس نے قطع رحم كيا اس سے صلہ رحم كر جس نے تجھے حق سے محروم كيا ہے اس پر بخشش كر اور جس نے تجھ پر ظلم كيا ہے اس كو معاف كر اگر تم نے ايسا كيا تو خدا كى طرف سے تيرے لئے ان پر غلبہ حاصل ہوگا۔ 🔸حوالہ: ادامه مطلب [ یکشنبه بیست و پنجم دی ۱۴۰۱ ] [ 21:46 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
*بدعت اور شک والے لوگ* *حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:جناب رسول خُداصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جب میرے بعد شک والوں اور بدعتی لوگوں کو دیکھو تو ان سے بیزاری ظاہر کرو۔اور ان کو بہت بُرابھلا کہو،اور انکی غیبت وگلاگوئی کرو۔اور ان پر بہتان لگا کر بدنام کرو۔تاکہ وہ اسلام میں فساد نہ پھیلا سکیں۔اور لوگ ان سے ان کی بدعتیں نہ سیکھیں ۔ایسا کرنے سے خدا تمہارے نامہ اعمال میں نیکیاں لکھے گا۔اور اسکی وجہ سے آخرت میں تمہارے درجے بلند کرےگا۔* اس حدیث کی سند صحیح ہے۔مراۃ العقول:ج11:ص77 [ چهارشنبه پانزدهم مرداد ۱۳۹۹ ] [ 11:11 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
كِتَابُ الْعِشْرَةِ
(اصول کافی مرحوم کلینی رہ ) جلد 4 صفحہ 447 [ شنبه بیست و چهارم خرداد ۱۳۹۹ ] [ 19:0 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
*بداخلاقی_کے_نتائج* ✨معصومین کرام علیہم السلام نے جہاں خوش اخلاقی کی بہت تعریف کی ہے اور لوگوں کو اخلاق حسنہ سے آراستہ ہونے کی تاکید کی ہے وہیں بداخلاقی کے بدترین نتائج سے بھی آگاہ کیا ہے تاکہ لوگ ان سے بچنے یا ان کو چھوڑنے کی طرف قدم بڑھا سکیں۔ چند نقصانات مندرجہ ذیل ہیں: *1️⃣ اعمال کی بربادی:* *🌷حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:* 🔴إنَّ سُوءَ الْخُلُقِ لَيُفْسِدُ الْعَمَلَ كَمَا يُفْسِدُ الْخَلُّ الْعَسَل 📚الكافي (ط - الإسلامية)، ج2، ص321 *2️⃣ گناہوں کی گرفت میں، توبہ سے دور:* *🌷حضرت رسول خدا صلّی اللّہ علیہ و آلہ سلّم نے فرمایا:* 🔴يا عَلِيُّ لِكُلِّ ذَنْبٍ تَوْبَةٌ إِلَّا سُوءَ الْخُلُقِ فَإِنَّ صَاحِبَهُ كُلَّمَا خَرَجَ مِنْ ذَنْبٍ دَخَلَ فِي ذَنْب 📚من لا يحضره الفقيه، ج4، ص355 *3️⃣ بہشت سے دوری:* *🌷حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا:* 🔴علَيْكُمْ بِحُسْنِ الْخُلُقِ فَإِنَّ حُسْنَ الْخُلُقِ فِي الْجَنَّةِ لَا مَحَالَةَ وَ إِيَّاكُمْ وَ سُوءَ الْخُلُقِ فَإِنَّ سُوءَ الْخُلُقِ فِي النَّارِ لَا مَحَالَةَ 📚عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج2، ص31 ✨نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ کی خدمت میں کہا گیا: إِنَّ فُلَانَةَ تَصُومُ النَّهَارَ وَ تَقُومُ اللَّيْلَ وَ هِيَ سَيِّئَةُ الْخُلُقِ تُؤْذِي جِيرَانَهَا بِلِسَانِهَا فَقَالَ لَا خَيْرَ فِيهَا هِيَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فلاں عورت دنوں میں روزہ رکھتی ہے راتوں میں نماز پڑھا کرتی ہے ساتھ ساتھ بداخلاق بھی ہے، پڑوسیوں کو اپنی زبان سے تکلیف پہونچاتی ہے۔ فرمایا: اس میں کوئی خیر نہیں ہے وہ دوزخیوں میں سے ہے۔ 📚بحار الأنوار (ط - بيروت) ؛ ج68 ؛ ص394 *4️⃣ خسران دنیا و آخرت:* بداخلاقی سے دنیا بھی جاتی اور آخرت بھی، دنیا میں اسے چین نہیں ملتا اور آخرت میں رضائے الہی سے محروم رہتا ہے۔ *🌷حضرت رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا:* 🔴إنَّ جَبْرَئِيلَ الرُّوحَ الْأَمِينَ نَزَلَ عَلَيَّ مِنْ عِنْدِ رَبِّ الْعَالَمِينَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ- عَلَيْكَ بِحُسْنِ الْخُلُقِ فَإِنَّ سُوءَ الْخُلُقِ ذَهَبَ بِخَيْرِ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَة 📚وسائل الشيعة، ج12، ص241 *5️⃣ زندگی کی بہت بڑی الجھن:* *🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا:* 🔴سوءُ الْخُلُقِ نَكَدُ الْعَيْشِ وَ عَذَابُ النَّفْسِ. 📚تصنيف غرر الحكم و درر الكلم، ص264 *6️⃣ ہمیشہ کا عذاب:* *🌷حضرت امام صادق علیہ السلام نے فریایا:* 🔴منْ أَسَاءَ خُلُقَهُ عَذَّبَ نَفْسَهُ. 📚الأمالي( للصدوق)، ص205 *7️⃣ رزق و روزی کی تنگی:* بداخلاقی اور تندخوئی سے برکت الہی بھی سلب ہوجاتی ہے اور ایسے شخص سے عام طور پر لوگ خوش نہیں رہتے تو اس سے معاملات میں ہچکچاہٹ لازمی ہے، احسانات اور مہربانیاں بھی اسکے شامل حال نہیں رہتیں۔ *🌷حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا:* 🔴منْ سَاءَ خُلُقُهُ ضَاقَ رِزْقُه 📚تصنيف غرر الحكم و درر الكلم، ص264 *8️⃣ خدا سے دوری:* *حضرت رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا:* 🔴يا أَبَا ذَرٍّ لَا يَزَالُ الْعَبْدُ يَزْدَادُ مِنَ اللَّهِ بُعْداً مَا سَاءَ خُلُقُه 📚مكارم الأخلاق، ص467 *🕌⛵سفینه النجاه⛵🕌* [ چهارشنبه بیست و یکم خرداد ۱۳۹۹ ] [ 12:58 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
*شوہر کی رضایت بہترین شفاعت* امام باقر ع نے فرمایا *🌴۱:شوہر داري'' يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال🌴* بيوى بننا كوئي معمولى اور آسان كام نہيں كہ جسے ہر نادان اور نااہل لڑكى بخوبى نبھا سكے_ عورت چاہے تو اپنے گھر كو جنت كا نمونہ بنا سكتى ہے اور چاہے تو اسے جہنّم ميں بھى تبديل كرسكتى ہے، *ايک دانشور (عالم) لكھتا ہے :* *اسمايلز كہتا ہے :* *نيپولين كہتا ہے :* اسلام ميں بيوى كے فرائض كو اس قدر اہميت دى گئی ہے كہ اس كو خدا كى راہ ميں جہاد سے تعبير كيا گيا ہے _ *حضرت على (ع) فرماتے ہيں :* اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ اسلام كى عظمت و ترقى كے لئے اسلامى ممالک كا دفاع كرنے اور سماج ميں عدل و انصاف قائم كرنے كے لئے خدا كى راہ ميں جہاد ، ايک بہت بڑى عبادت شمار كيا جاتا ہے يہ بات بخوبى واضح ہوجاتى ہے كہ عورت كے لئے شوہر كى ديكھ بھال كرنا اور اپنے فرائض كو انجام دينا كتنا اہم كام ہے _ *رسول خدا(ص) فرماتے ہيں :* جس عورت كو ايسى حالت ميں موت آجائے كہ اس كا شوہر اس سے راضى و خوش ہو ، اسے بہشت نصيب ہوگى _ (٣) *حضرت رسول خدا (ص) كا يہ بھى ارشاد ہے كہ:* [ سه شنبه بیستم خرداد ۱۳۹۹ ] [ 11:47 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
*شوہر کی رضایت بہترین شفاعت* امام باقر ع نے فرمایا *🌴۱:شوہر داري'' يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال🌴* بيوى بننا كوئي معمولى اور آسان كام نہيں كہ جسے ہر نادان اور نااہل لڑكى بخوبى نبھا سكے_ عورت چاہے تو اپنے گھر كو جنت كا نمونہ بنا سكتى ہے اور چاہے تو اسے جہنّم ميں بھى تبديل كرسكتى ہے، *ايک دانشور (عالم) لكھتا ہے :* *اسمايلز كہتا ہے :* *نيپولين كہتا ہے :* اسلام ميں بيوى كے فرائض كو اس قدر اہميت دى گئی ہے كہ اس كو خدا كى راہ ميں جہاد سے تعبير كيا گيا ہے _ *حضرت على (ع) فرماتے ہيں :* اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ اسلام كى عظمت و ترقى كے لئے اسلامى ممالک كا دفاع كرنے اور سماج ميں عدل و انصاف قائم كرنے كے لئے خدا كى راہ ميں جہاد ، ايک بہت بڑى عبادت شمار كيا جاتا ہے يہ بات بخوبى واضح ہوجاتى ہے كہ عورت كے لئے شوہر كى ديكھ بھال كرنا اور اپنے فرائض كو انجام دينا كتنا اہم كام ہے _ *رسول خدا(ص) فرماتے ہيں :* جس عورت كو ايسى حالت ميں موت آجائے كہ اس كا شوہر اس سے راضى و خوش ہو ، اسے بہشت نصيب ہوگى _ (٣) *حضرت رسول خدا (ص) كا يہ بھى ارشاد ہے كہ:* [ سه شنبه بیستم خرداد ۱۳۹۹ ] [ 11:47 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
🎋 سعادت مندی حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا: ۱- غریب و فقیر کے سامنے، اپنے ﻣﺎل و دولت کی نمائش نہ کرو... 📚 ﺗﺤﻒ ﺍﻟﻌﻘﻮﻝ، ص ۱۶۷ *اَللّهُــمَّ عَجـِّـل لِوَلیِّــکَ الفَــــرَج* [ دوشنبه یکم اردیبهشت ۱۳۹۹ ] [ 19:11 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
*تواضع__و__فروتنی*_ *بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ_* *یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَنۡ یَّرۡتَدَّ مِنۡکُمۡ عَنۡ دِیۡنِہٖ فَسَوۡفَ یَاۡتِی اللّٰہُ بِقَوۡمٍ یُّحِبُّہُمۡ وَ یُحِبُّوۡنَہٗۤ ۙاَذِلَّۃٍ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ۫ یُجَاہِدُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ لَا یَخَافُوۡنَ لَوۡمَۃَ لَآئِمٍ ؕ ذٰلِکَ فَضۡلُ اللّٰہِ یُؤۡتِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ ﴿سورہ مائدہ آیۃ ۵۴﴾* *اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص بھی اپنے دین سے پھر جائے گا تو (وہ خدا کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا کیونکہ) عنقریب اﷲ تعالیٰ ایک ایسی قوم کو لے آئے گا جسے خدا دوست رکھتا ہوگا اور وہ خداکو دوست رکھتی ہوگی۔ وہ ایسے لوگ ہوں گے جو مؤمنین کے سامنے متواضع اور کفار کے مقابلے میں طاقتور ہوں گے۔ خدا کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈریں گے۔ یہ سب خدا کا فضل و کرم ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اوراﷲ تعالیٰ بڑی وسعت والا اور جاننے والا ہے. (سورہ مائدہ آیۃ۵۴)* 🌸 حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: 2️⃣ افضل انسان وہ ہے جو بلندمرتبہ پر فائز ہونے کے باوجود تواضع کرے۔(بحارالانوارجلد٧٧ص١٧٩) 4️⃣ اس شخص کے لئے خوشخبری ہے جو فضیلت کے باوجود خدا کی خوشنودی کے لئے فروتنی کرتا ہے اور غربت کے بغیر اپنے آپ کو خدا کی رضا کے لئے ذلیل سمجھتا ہے۔(بحارالانوارجلد٧٧ ص٩٠) 5️⃣ تواضع انسان کو بلند مرتبہ بنادیتی ہے لہذا تم تواضع کیا کرو خدا تمہیں بلند کردے گا۔(بحارالانوارجلد٧٥ص١١٩) 5️⃣ جوشخص قدرت رکھنے کے باوجود تواضع اختیار کرتے ہوئے خوبصورت لباس نہ پہنے، خداوندتعالیٰ اسے شرافت کے لباس سے مزین فرمائے گا۔(بحارالانوارجلد٧١ص٤٢٥) 🌸 حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: 7️⃣ شریف کی زینت تواضع ہے۔(بحارالانوارجلد٧٥ص١٢٠) 8️⃣ ۔جوشخص کسی مالدار کے پاس آئے اور اس کی دولت کی وجہ سے اس سے تواضع سے پیش آئے،اس کا دوتہائی دین رخصت ہوجاتاہے۔(نہج البلاغہ حکمت ٢٢٨) 9️⃣ تواضع برتنے سے امور منظم ہوجاتے ہیں۔ (غررالحکم) ١٠۔تواضع تمہیں رعب اور دبدبہ سے مرصع کردیتی ہے۔(غررالحکم) ١١۔وسعت قلبی ہی سے تواضع حاصل ہوتی ہے۔(بحارالانوار جلد٧٨ص٧) حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا: ١٣۔تواضع یہ ہے کہ اگر کسی مجلس میں تمہاری شان سے کم جگہ بیٹھنے میں ملے تواسی پر بیٹھ جاؤ جس سے ملو اس پر سلام کرو،دوسروں پر بڑائی جتاناچھوڑ دوخواہ تم حق پر ہی کیوں نہ ہو اور سب نیکیوں سے بالا تر نیکی تواضع ہے۔(بحارالانوار جلد٧٨ص١٧٦) حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا: *تواضع کا ثمرہ* 🌸 حضرت علی علیہ السلام: 3️⃣ جس کا دل تواضع کرتا ہے اس کا جسم خدا کی اطاعت کرنے سے نہیں اکتاتا۔(بحارالانوارجلد٧٨ ص٩ ) 4️⃣ تواضع تمہیں رعب ودبدبہ سے مرصع کردیتی ہے۔ (غررالحکم) ✍🏽 تفسیر المعین. للواعظین المتعظین. ترجمہ: علامہ الشیخ محمد علی فراضل دامت برکاتہ ادامه مطلب [ دوشنبه یکم اردیبهشت ۱۳۹۹ ] [ 19:5 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
ایک ہزار حج سے بہتر امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں قَضاءُ حاجَةِ الْمُؤْمِنِ افْضَلُ مِنْ الْفِ حَجَّةٍ مُتَقَبَّلةٍ بِمَناسِكِها وَ عِتْقِ الْفِ رَقَبَةٍ لِوَجْهِ اللّهِ وَ حِمْلانِ الْفِ فَرَسٍ فى سَبيلِ اللّهِ بِسَرْجِها وَ لَحْمِها. مؤمن کے حوائج اور ضروریات کو پورا کرنا ایک ہزار مقبول حجوں، اور ہزار غلاموں کی آزادی اور ایک ہزار گھوڑے راہ خدا میں دینے سے برتر و بالاتر ہے۔ [ دوشنبه یکم اردیبهشت ۱۳۹۹ ] [ 19:4 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
🍂🌴🍃 ✅امام رضا(ع) فرماتے ہیں 💠انتظار فرج چند چیزوں میں ہے: 📚. تحفالعقول ص۴۱۵ 🌀 [ دوشنبه یکم اردیبهشت ۱۳۹۹ ] [ 19:3 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
*ایسا ہوتا ہے حقیقی شیعہ* آج کی حدیث: حقیقی شیعہ کیسے ہوتے ہیں؟ قال امام الصّادق(ع): علیکم بالتقوی الله و صدق الحدیث و اداء الامانة و حسن الصحبة لمن صحبکم و افشاء السلام و اطعام الطعام ، صلوا فی مساجدهم و عودوا مرضاهم و اتبعوا جنائزهم فان ابی حدثنی: ان شیعتنا اهل البیت کانوا خیار من کانوا منهم، ان کان فقیه کان منهم و ان کان امام کان منهم و کذلک ( کونوا ) احبّونا الی الناس و لاتبغّضونا الیهم امام جعفر صادق(ع): میں تمہیں تقوی کی نصیحت کرتا ہوں اور سچ کہنے کی اور امانتوں کو ادا کرنے کی، اور جن سے بات کرتے ہو ان سے بہتر انداز میں بات کرنے کی اور بلند آواز میں ایک دوسرے کو سلام کرنے کی اور (مساکین و ضرورتمندوں کو) کھانا کھلانے کی۔ ان (اہل سنّت) کی مساجد میں نماز پڑھا کرو اور ان کے مریضوں کی عیادت کیا کرو اور ان کے جنازوں میں شرکت کرو، کیونکہ میرے والد (امام باقر) نے مجھے حدیث سنائی کہ ہم اہل بیت(ع) کے شیعہ لوگوں میں سب سے بہترین ہیں، اگر لوگوں کے درمیان کوئی فقیہ ہو تو وہ ان (شیعوں) میں سے ہو، اور اگر کوئی امام (جماعت) ہو تو وہ ان شیعوں میں سے ہو۔ تم بھی ایسے ہی بنو۔ ایسے بنو جس سے لوگ ہم سے محبّت کرنے لگ جائیں اور ایسے ہرگز مت بنو جس سے لوگ ہم سے نفرت اور بغض کرنے لگ جائیں (یا بدظن ہو جائیں)۔ مستدرک الوسائل: ج8 ص 313 حقیقی شیعوں کی علامات : ہمارے پانچویں امام حضرت محمد باقر علیہ السّلام نے ارشاد فرمايا : حقیقی شیعوں کی صفات اور خصوصیات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں. *کوئی شخص بھی اس وقت تک ہمارا شیعہ نہیں ہوسکتا جب تک وہ تقوی الھی اختیار نہ کرے اور اللہ کی اطاعت نہ کرے.* *اور ہمارے شیعوں کو پہچانا نہیں جا سکتا ہے سوائے ان خصوصیات کے ذریعے*
*10.زخم زبان سے پرہیز اور ہمارا شیعہ اپنے قبیلے میں امین محسوب ہوا کرتے ہیں.* ,.......................................................... تحف العقول 295 ✨🍃🍂🌺🍃🍂🌺🍃🍂🌺 *ہمارے شیعوں کی خصوصیات* و مَا كَانُوا يُعْرَفُونَ يَا جَابِرُ إِلَّا بِالتَّوَاضُعِ وَ التَّخَشُّعِ وَ الْأَمَانَةِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ اللَّهِ وَ الصَّوْمِ وَ الصَّلَاةِ وَ الْبِرِّ بِالْوَالِدَيْنِ وَ التَّعَاهُدِ لِلْجِيرَانِ مِنَ الْفُقَرَاءِ وَ أَهْلِ الْمَسْكَنَةِ وَ الْغَارِمِينَ وَ الْأَيْتَامِ وَ صِدْقِ الْحَدِيثِ وَ تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَ كَفِّ الْأَلْسُنِ عَنِ النَّاسِ إِلَّا مِنْ خَيْرٍ وَ كَانُوا أُمَنَاءَ عَشَائِرِهِمْ فِی الْأَشْيَاءِ۔ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرما تے ہیں: اے جابر ؛ ہمارے شیعہ پہچانے نہیں جاتے مگر یہ کہ 📚 بحارالانوار، ج ۹۷، ص ۱۹۴، ح ۱۱ تین_اہم_خصوصیات *🌷🌷حضرت امام صادق علیہ السلام* 🔴 امْتَحِنُوا شِيعَتَنَا عِنْدَ ثَلَاثٍ عِنْدَ مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ كَيْفَ مُحَافَظَتُهُمْ عَلَيْهَا وَ عِنْدَ أَسْرَارِهِمْ كَيْفَ حِفْظُهُمْ لَهَا عِنْدَ عَدُوِّنَا وَ إِلَى أَمْوَالِهِمْ كَيْفَ مُوَاسَاتُهُمْ لِإِخْوَانِهِمْ فِيهَا 🔵 ہمارے شیعوں کو تین چیزوں سے آزماؤ؛ 1️⃣ نماز: اوقات نماز پر کہ وہ کسقدر اوقات نماز کا خیال رکھتے ہیں، 2️⃣ رازداری: راز کی باتوں میں کہ وہ ہمارے دشمن کے سامنے کتنی اس کی حفاظت کرتے ہیں، 3️⃣ تعاون: اور انکی ثروت و دولت میں کہ وہ اس سے اپنے دینی بھائیوں کی کتنی مدد کرتے ہیں۔ 📚 الخصال، ج1، ص103، امتحان الشيعة عند ثلاث ..... 📚 اسلامی کہانی ✨ شيعہ كى چند خصوصيات https://chat.whatsapp.com/GlJOPzHpUpi3NpNZzYKLB6 ♻️ ابو اسماعيل كہتے ہيں كہ ميں امام باقر عليہ السلام كى خدمت ميں حاضر تھا عرض كى كہ جہاں ميں رہتا ہوں وہاں آپ كے ماننے والے بہت ہيں، امام ع نے فرمايا كہ كيا ان ميں سے امير لوگ غريبوں كى مدد كرتے ہيں؟ اور كيا ان كے ساتھ اخلاق مہربانانہ ہے؟ اور كيا ان كا خيال ركھتے ہيں؟ اور كيا ان شيعوں ميں سے جو نيكوكار لوگ ہيں وہ گنہگاروں كے ساتھ حسن اخلاق كے ساتھ پيش آتے ہيں؟ اور كيا آپس ميں برادرانہ تعلق ہے يا نہيں؟ ابو اسماعيل كہتا ہے كہ ميں نے كہا كہ نہيں ايسا كچھ نہيں ہے۔ تو امام ع نے فرمايا كہ ’’ يہ شيعہ نہيں ہيں شيعہ تو وہ ہيں جو ان صفات كے حامل ہوں ‘‘۔ 📗 حوالہ : 🪀https://chat.whatsapp.com/D5xK3Hqk6HoF2gn4z3OYrJ ┈••❃ المصطفی قرآن اکیڈمی ┈••❃
*موضوع حدیث: شیعہ اور دوسروں کی مدد کرنا*
عَن محمد بن علی الباقِر عليهما السلام اِنَّ بَعْضَ اَصَحْابِهِ سَأَلَهُ فَقالَ: جُعِلتُ فَدِاكَ اِنَّ الشّيعَهَ عِنْدَنا كثيروُنَ، فَقالَ: هَلْ يَعْطِفُ الغَنِىُّ عَلى الفَقيرَ، وَ يَتَجاوَزُ المُحْسِنُ عَنْ المُسىء وَ يَتَواسُونَ؟ قُلْتُ: لا، قالَ عليه السلام : لَيْسَ هؤُلاءِ الشّيعَةَ، الشَّيعَةُ مَنْ يَفْعَلُ هذا.
امام محمد باقر علیہ السلام کے کسی صحابی نے آپ ع سے عرض کیا: (آپ پر قربان ہو جاؤں) ہمارے علاقے میں شیعہ زیادہ ہیں. امام ع نے فرمایا : کیا وہاں کے امیر لوگ فقیروں پر مہربان ہیں ؟ ◀️ نیک لوگ بدکاروں کو معاف کرتے ہیں ؟ ◀️ کیا مالی معاملات میں آپس میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ؟ عرض کیا: نہیں فرمایا : تو وہ شیعہ نہیں ہیں بلکہ شیعہ تو ایسے کام انجام دیتے ہیں
📚بحارالأنوار، ج 74، ص 316. [ دوشنبه یکم اردیبهشت ۱۳۹۹ ] [ 18:59 ] [ ڈاکٹر غلام عباس جعفری، آزاد کشمیر ]
|
||
| [قالب وبلاگ : تمزها] [Weblog Themes By : themzha.com] | ||